Skip to main content

اللہ تعالیٰ کی قرآنِ پاک میں انسانیت کو 100 کے قریب براہِ راست ہدایات

اللہ تعالیٰ کی قرآنِ پاک میں انسانیت کو 100 کے قریب براہِ راست ہدایات

 1. بدزبانی سے بچو (3:159)
 2. غصے کو پی جاؤ (3:134)
 3. دوسروں کے ساتھ بھلائی کرو (4:36)
 4.  تکبر سے بچو (7:13)
 5. دوسروں کی غلطیاں معاف کرو (7:199)
 6. لوگوں سے نرمی سے بات کرو (20:44)
 7. اپنی آواز پست رکھو (31:19)
 8. دوسروں کا مذاق نہ اڑاؤ (49:11)
 9. والدین کا احترام اور ان کی فرمانبراداری  کرو (17:23)
 10. والدین کی بے ادبی سے بچو اور اُن کے سامنے اُف تک نہ کہو (17:23)
 11. اجازت کے بغیر کسی کی خلوت گاہ (پرائیویٹ کمرہ) میں داخل نہ ہو (24:58)
 12. آپس میں قرض کے معاملات تحریر کر لیا کرو (2:282)
 13. کسی کی اندھی تقلید مت کرو (2:170)
 14. اگر کوئی تنگی میں ہے تو اسے قرضہ اتارنے میں مہلت دو (2:280)
 15. سود مت کھاؤ (2:275)
 16. رشوت مت اختیار  کرو (2:188)
 17. وعدوں کو پورا کرو (2:177)
 18. آپس میں اعتماد قائم رکھو (2:283)
 19. سچ اور جھوٹ کو آپس میں خلط ملط نہ کرو (2:42)
 20. لوگوں کے درمیان انصاف سے فیصلہ کرو (4:58)
 21. عدل و انصاف پر مضبوطی سے جم جاؤ (4:135)
 22. مرنے کے بعد ہر شخص کی دولت اس کے قریبی عزیزوں  میں تقسیم کر دو (4:7)
 23. عورتوں کا بھی وراثت میں حق ہے (4:7)
 24. یتیموں کا مال ناحق مت کھاؤ (4:10)
 25. یتیموں کا خیال رکھو (2:220)
 26. ایک دوسرے کا مال ناجائز طریقے سے مت کھاؤ (4:29)
 27. کسی جھگڑے کی صورت میں لوگوں کے درمیان صلح کراؤ (49:9)
 28. بدگمانیوں سے بچو (49:12)
 29. گواہی کو مت چھپاؤ (2:283)
 30. ایک دوسرے کے بھید نہ ٹٹولا کرو اور کسی کی غیبت مت کرو (49:12)
 31. اپنے مال میں سے خیرات کرو (57:7)
 32. مسکین غریبوں کو کھانا کھلانے کی ترغیب دو (107:3)
 33. ضرورتمندوں کو تلاش کر کے اُن کی مدد کرو (2:273)
 34. کنجوسی اور فضول خرچی سے اجتناب کرو (17:29)
 35. اپنی خیرات لوگوں کو دکھا نے کے لیئے اور احسان جتا کر ضائع مت کرو (2:264)
 36. مہمانوں کا احترام کرو (51:26)
 37. بھلائی پر خود عمل کرنے کے بعد دوسروں کو اس کی ترغیب دو (2:44)
 38. زمین پر فساد مت کرو (2:60)
 39. لوگوں کو مسجدوں میں اللہ کے ذکر سے مت روکو (2:114)
 40. صرف اُن سےلڑوجوتم سے لڑیں (2:190)
 41. جنگ کے آداب کا خیال رکھو (2:191)
 42. جنگ کے دوران پُشت مت پھیرنا (8:15)
 43. د ین میں کوئی زبردستی نہیں (2:256)
 44. تمام پیغمبروں پر ایمان لاؤ (2:285)
 45. حالتِ حیض میں عورتوں سے جماع نہ کرو (2:222)
 46. مائیں بچوں کو  دو سال تک  دودھ  پلائیں (2:233)
 47.  خبردار زنا کے قریب کسی صورت میں نہیں جانا (17:32)
 48. حکمرانوں کو اہلیت کی بنیاد پر منتخب کرو (2:247)
 49. کسی پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ مت ڈالو  (2:286)
 50. آپس میں تفرقہ مت ڈالو (3:103)
 51. کائنات کی تخلیق اور عجائبات پر گہری غوروفکر کرو (3:191)
 52. مرد اور عورت کو اعمال کا صلہ برابر ملے گا (3:195)
 53. خون کے رشتوں میں شادی مت کرو (4:23)
 54. مرد خاندان کا حکمران ہے (4:34)
 55. بخیلی و کنجوسی مت کرو (4:37)
 56. حسد مت کرو (4:54)
 57. ایک دوسرے کا قتل مت کرو (4:92)
 58. خیانت کرنے والوں کے حمایتی مت بنو (4:105)
 59. گناہ اور ظلم وزیادتی میں تعاون مت کرو  (5:2)
 60. نیکی اور بھلائی میں تعاون کرو (5:2)
 61. اکثریت میں ہونا سچائی کا جواز نہیں (6:116)
 62. عدل و انصاف پر قائم رہو (5:8)
 63. جرائم کی سزا مثالی طور پر دو (5:38)
 64. گناہ اور بد اعمالیوں کے خلاف بھرپور جدوجہد کرو (5:63)
 65. مردہ جانور, خون, سور کا گوشت ممنوع ہیں (5:3)
 66. شراب اور منشیات سے بچو (5:90)
 67. جوا مت کھیلو (5:90)
 68. دوسروں کے معبودوں کو بُرا مت کہو (6:108)
 69. لوگوں کو دھوکہ دینے کی خاطر ناپ تول میں کمی مت کرو (6:152)
 70. خوب کھاؤ پیو مگر حد سے تجاوز نہ کرو (7:31)
 71. مسجدوں میں عبادت کے وقت اچھے کپڑے پہنو (7:31)
 72. جو تم سے مدد اور حفاظت و پناہ کا طلبگار ہو اسکی مدد اور حفاظت کرو  (9:6)
 73. پاکیزگی اختیار کرو (9:108)
 74. اللہ کی رحمت سے کبھی نا اُمید مت ہونا (12:87)
 75. لاعلمی اور جہالت کی وجہ سے کیے گئے بُرے کام و گناہ اللہ معاف فرما دے گا (16:119)
 76. لوگوں کو اللہ کی طرف حکمت اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلاؤ (16:125)
 77. کوئی کسی دوسرے کے گناہوں کا بوجھ نہیں اُٹھائے گا (17:15)
 78. مفلسی و غربت کے خوف سے اولاد کا قتل مت کرو (17:31)
 79. جس بات کا علم نہ ہو اُس کے پیچھے مت پڑو. (17:36)
 80. بے بنیاد اور لغو کاموں  سے پرہیز کرو (23:3)
 81. دوسروں کے گھروں میں بلا اجازت مت داخل ہو  (24:27)
 82. جو اللہ پر یقین رکھتے ہیں, اللہ اُن کی حفاظت فرمائے گا (24:55)
 83. زمین پر عاجزی و انکساری سے چلو (25:63)
 84. اپنی دنیاوی زندگی کو نظرانداز مت کرو (28:77)
 85. اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو مت پکارو (28:88)
 86. ہم جنس پرستی سے اجتناب کرو (29:29)
 87. اچھے کاموں کی نصیحت اور برے کاموں کی ممانعت کرو  (31:17)
 88. زمین پر شیخی اور تکبر سے اِترا کر مت چلو (31:18)
 89. عورتیں اپنے بناؤسنگھار کی نمائش مت کریں (33:33)
 90. اللہ تمام گناہ معاف کردے گا سوائے شرک (39:53)
 91. اللہ کی رحمت سے مایوس مت ہو (39:53)
 92. برائی کو بھلائی سے دفع کرو (41:34)
 93. مشورے سے اپنے کام سرانجام دو (42:38)
 94. تم میں سے زیادہ عزت والا وہ ہے جس نے سچائی و بھلائی کو اختیار کیا ہو (49:13)
 95. دین میں رہبانیت کا کوئی وجود نہیں (57:27)
 96. اللہ کے ہاں علم والے کے درجات بلند ہیں (58:11)
 97. غیرمسلموں کے ساتھ منصفانہ سلوک و احسان اور اچھا برتاؤ کرو  (60:8) 
 98. اپنے آپ کو نفس کی حرص سے پاک رکھو (64:16)
 99. اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرو, وہ معاف کرنے اور رحم کرنے والا ہے (73:20)

Comments

Popular posts from this blog

محبت کے سجدے

*محبت کے سجدے* وہ دھوپوں میں تپتی زمینوں پہ سجدے  سفر میں وہ گھوڑوں کی زینوں  پہ سجدے چٹانوں کی اونچی جبینوں پہ سجدے وہ صحرا بیاباں کے سینوں پہ سجدے علالت میں سجدے مصیبت میں سجدے وہ فاقوں میں حاجت میں غربت میں سجدے وہ جنگ و جدل میں حراست میں سجدے لگا تیر زخموں کی حالت میں سجدے وہ غاروں کی وحشت میں پُر نور سجدے وہ خنجر کے ساۓ میں مسرور سجدے وہ راتوں میں خلوت سے مامور سجدے وہ لمبی رکعتوں سے مسحور سجدے وہ سجدے محافظ مدد گار سجدے غموں کے مقابل عطردار سجدے نجات اور بخشش کے سالار سجدے جھکا سر تو بنتے تھے تلوار سجدے وہ سجدوں کے شوقین غازی کہاں ہیں ؟ زمیں پوچھتی ہے نمازی کہاں ہیں ؟ ہمارے بجھے دل سے بیزار سجدے خیالوں  میں الجھے ہوے چار سجدے مصلے ہیں ریشم کے بیمار سجدے چمکتی دیواروں میں لاچار  سجدے ریا کار سجدے ہیں نادار سجدے ہیں،  بے نور، بے ذوق مردار سجدے سروں کے ستم سے ہیں سنگسار سجدے دلوں کی نحوست سے مسمار سجدے...

آخر ھم اپنے حق میں کب آواز اُٹھائیں گے؟

سوال تو بنتا ہے۔ ہر پاکستانی کا اپنی اپنی سیاسی پارٹی سےجنکےلیےلڑ مرنےکو بھی تیار ہو جاتےجنکےممبران اپنی پارٹی پرہلکی سی تنقید پر بھی منہ توڑ جواب دینا فرض سمجھتے ھیں۔ آج عالمی برادری کے سامنے ملک و قوم کو نیچا دکھانے کی بھرپورکوششیں کی جارہی ھیں تو ان کے منہ سے ٹرمپ کی بکواس کا جواب کیوں نہیں آرھا؟ Ask for Pakistan

پروفیسر فرنود ہاشم کی کہانی

٭ پروفیسر فرنود ہاشم کی کہانی ٭ مجھے یاد آئی مولانا نور محمد کی کہانی سے ------------------------------ ہمارے محلے میں ایک پروفیسر تھے ساری زندگی یونیورسٹی وکالج میں گزری  ایک شاگردہ سے کورٹ میرج کی ( کہا کرتے تھے کہ وقت پر پٹا لی تھی ) ایک ہی یونیورسٹی میں آخری عمر گزاری  میں جب مدرسہ میں پڑھ رہا تھا تو پروفیسر صاحب ارذل عمر میں تھے جب دیکھنے سننے کے قابل نہیں رہے تو کالج سے ریٹائر ہوگئے سرکاری مکان بھی واپس لینے میں سرکار نے دیر نہیں لگائی  وہ میرے محلے ہی میں آگئے جہاں انکے بچے ان سے الگ رہتے تھے اور انکے بھتیجے جوائینٹ فیملی میں رہتے تھے آبائی گھر میں فقہاء کے نام سے بہت چڑتے تھے لیکن جب کبھی فقہاء کی دوررسی قانون کو انکے سامنے نام لئے بنا بیان کیا جاتا تو وہ بہت خوش ہوتے اور کہتے کہ یہ ہے انسانی شعور کی انتہاء لیکن جب بتایا جاتا کہ یہ امام سرخسی کا قول ہے تو بہت جز بز ہوتے اور کہتے کہ انکو کیا پتہ دین کی سمجھ تو صرف غامدی صاحب کو آئی ہے 1400 سالوں میں بہرحال کل میرا ایک فوتگی پر جانے کا اتفاق ہوا … اور مجھے پروفیسر صاحب بہت یاد آئے …. پروفیسر صاحب  شدید تر...